TeenHelp
Get Advice Quick Ask Support Forums Today's Posts Chat Room

Get Advice Connect with TeenHelp Resources
HelpLINK Chat and Live Help Facebook     Twitter     Tumblr     Instagram    Safety Zone
   Hotlines
   Alternatives
   Calendar


You are not registered or have not logged in
Hello guest! (Not a guest? Log in above!) As a guest you can submit help requests, create and reply to Forum posts, join our Chat Room and read our range of articles & resources. By registering you will be able to get fully involved in our community and enjoy features such as connect with members worldwide, add friends & send messages, express yourself through a Blog, find others with similar interests in Social Groups, post pictures and links, set up a profile and more! Signing up is free, anonymous and will only take a few moments, so click here to register now!


Welcome me, I'm new!
*

manzooralishah Offline

Member

Visitor Messages

Showing Visitor Messages 1 to 2 of 2
  1. Megan1
    March 4th 2015 09:52 PM - permalink
    Megan1
    Hi! I don't post on this site any more, just stop by sometimes to check private messages. So sorry for the late reply!
  2. manzooralishah
    February 8th 2015 02:27 PM - permalink
    manzooralishah
    جلق

    گناہِ کبیرہ جس کے لیے عذاب کا وعدہ کیا گیا ہے منی نکالنا ہے جس سے مراد ہے منی کو غیر فطری طریقے مثلاً اپنے ہاتھ سے عضو مخصوص کو مل کر یا بیوی کے علاوہ کسی اور کے اعضاء سے اپنے اعضاء کو رگڑ کر خارج کرنا۔
    کتاب حدود جواہر کے آخر میں لکھا ہے کہ جو کوئی اپنے ہاتھ یا کسی اور عضو سے منی نکالے اسے سزا دی جائے اس لیے کہ وہ حرام کام بلکہ گناہِ کبیرہ ہے۔ چنانچہ جب لوگ اس کے حکم کے متعلق پوچھتے ہیں تو آپ فرماتے ہیں: "یہ انتا بڑا گناہ ہے جس سے خدا نے قرآن مجید مں منع کیا ہے اور منی نکالنے والے کی مثال یہ ہے جیسے اس نے اپنے آپ سے نکاح کیا ہو۔ اگر میں کسی ایسے شخص کو جان لوں جو یہ کام کرتا ہے تو اس کے ساتھ کھانا نہ کھاؤں۔"
    اس حدیث کا راوی آپ سے پوچھتا ہے: "یہ مطلب قرآن کے کس مقام سے نکلتا ہے؟"
    تو آپ فرماتے ہیں اس آیت سے :"جوکوئی اپنی بیوی یا لونڈی کے علاوہ کسی اور سے اپنی شہوت کی تسکین کرتا ہے وہ بدعنوان ہے۔" راوی نے پھر پوچھا: "زنا کا گنا بڑا ہے یا منی نکالنے کا؟" آپ نے فرمایا: "منی نکالنا بڑا گناہ ہے۔" (جواہر الاحکام کتاب الحدود)
    لوگ امام سے منی نکالنے کے حکم کے بارے میں پوچھتے ہیں تو آپ فرماتے ہیں: "یہ بڑا اور نہایت بڑا گناہ ہے اور یہ کسی حیوان سے جماع کرنے یا رگڑ کر شہوت مٹانے کے حکم میں آتا ہے۔" لوگوں نے پوچھا تو آپ نے فرمایا: "جو کوئی اپنی شہوت اس سے یا اس جیسے کسی اور ذریعے سے مٹاتا ہے وہ زنا کرنے کے حکم میں داخل ہے یعنی یہ زنا کے گناہ کے برابر ہے۔"
    حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "لوگوں کے تین گروہ ایسے ہیں جن سے خدا بات نہیں کرے گا، انہیں رحمت کی نظر سے نہیں دیکھے گا اور انہیں پاک نہیں کرے گا ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ پہلا وہ جو اپنے سفید بال اکھاڑتا ہے(تاکہ وہ یہ دکھائے کہ وہ جوان ہے) دوسرا وہ جو اپنے عضو کے وسیلے سے اپنی شہوت مٹاتا ہے اور تیسرے وہ جس شخص سے اغلام کیا گیا ہو۔"
    رسول خدا فرماتے ہیں: "جو اپنے ہاتھ سے اپنی شہوت مٹاتا ہے وہ ملعون ہے"۔ (نکاح مستدرک ص ۸۷۰)
    صاحب جواہر فرماتے ہیں: "بیوی اور کنیس کے ساتھ منی خارج کرنا دلیلوں سے جائز معلوم ہوتا ہے لیکن اس کا ترک بہتر ہے اور مسائل میں بھی قریب قریب یہی کہا گیا ہے لیکن احتیاط کا طریقہ اس کا ترک کر دینا ہی ہے۔"

    جلق کا رواج

    بدقسمتی سے نکاح کرنے کی بے حد وحساب مشکلات اور جوانوں کے کنوارے رہنے نے اس گھر پھونک بیماری اور گناہ کو غیر معمولی رواج دے دیا ہے اور اس سے بہت سے پیارے جوان آخرت کی سزاؤں سے قطع نظر جان بوجھ کر یا انجانے میں طرح طرح کی بیماریوں میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے بیٹوں کو آگاہ کریں اور اپنے جوانوں کو خیال رکھیں اسی طرح دین اور حفظانِ صحت کی تعلیم دینے والے منشیوں اور مدرسوں کو فرض ہے کہ وہ جوانوں کو مصیبت کے خطرناک روحانی اور جسمانی نتائج سے باخبر کریں۔
    اس مقام پر ہم منی خارج کرنے کے کچھ نقصانات کتاب "ناتوانی ہائے جنسی" سے نقل کرتے ہیں جو اس فن کے ماہرین کی تحریروں کا مجموعہ ہے۔

    جلق کے جسمانی وروحانی نقصانات

    یہ عمل لوگوں کو شہوانی قویٰ کی کمزوری میں مبتلا کرتا ہے، سستی اور بزدلی پیدا ہوتی ہے، ان سے دلیری اور ایمانداری رخصت ہو جاتی ہے، ایسے کتنے ہی لوگ ہیں جو جوانی کے شروع میں ہی ہتھلس (جلق) کی وجہ سے ایسی روحنی اور جسمانی کمزوریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ منشیات کے عادی لوگ بھی ان کے مقابلے میں شیر نر نظر آتے ہیں۔ یہ غیر فطری جنسی عمل یعنی منی خارج کرنا یا ہتھ لس کرنا پانچوں حواس سے اس قدر قریبی تعلق رکھتا ہے کہ سب سے پہلے آنکھ اور کان پر اس طرح اثر کرتا ہے کہ نظر کو کمزور کر دیتا ہے اور سماعت کو بھی خاص ھد تک ناکارہ بنا دیتا ہے۔ ہتھ لس کرنے والے خصوصاً وہ لوگ جو جسمانی طور پر کمزور ہو جاتے ہیں ان کی آنکھوں کے سامنے تارے ناچنے لگتے ہیں جن سے انہیں سخت پریشانی ہوتی ہے۔ وہ آنکھوں کو بند کر لین تب بھی ان نر ترمروں سے انہیں نجات نہیں ملتی اور جب یہ عمل ہر بار کئی کئی منٹ تک جاری رہتا ہے تو انہیں چکر آ جاتا ہے اور وہ زمین پر گِر پڑتے ہیں۔ اسی طرح ان کے کانوں میں گھنٹیوں کی سی آوازیں آنے لگتی ہیں جن سے انہیں بہت بے چینی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جسمانی اور روحانی قوتیں کم ہو جاتی ہیں، خون گھٹ جاتا ہے، رنگ اُڑ جاتا ہے، یاداشت کمزور پڑ جاتی ہے، جسم دُبلا ہو جاتا ہے، سستی اور کاہلی بے حد بڑھ جاتی ہے، بھوک جاتی رہتی ہے، کج خلقی پیدا ہوتی ہے، طبعیت میں چڑچڑاہٹ آ جاتی ہے، سر میں درد رہنے لگتا ہے اور دوسری بیماریوں کی ہزاروں مصیبتیں ہیں جو ہتھ لس کرنے والوں کو آ گھیرتی ہیں۔
    البتہ جو لوگ جسمانی لحاظ سے قوی ہیں ممکن ہے ان کا ان بیماریوں سے دیر میں سابقہ پڑے لیکن ان سے بچنا یا بچے رہنا ناممکن ہے اور سب کو خواہ مخواہ ان مصیبتوں میں گرفتار ہونا ہی پڑتا ہے۔
    ہتھ لس کرنے والوں کی ایک بدبختی یہ ہے کہ ان کی قوت ارادی ختم ہو جاتی ہے، اس لیے جب انہیں اپنے عمل کے نتیجے کا پتا لگتا ہے تو ان میں اتنی قوتِ ارادی نہیں ہوتی کہ اسے چھوڑ سکیں۔ سو ہم جو یہ کہتے ہیں کہ منی خارج کرنے کا عمل روحانی لحاظ سے بھی انسانی قویٰ کو خراب کر دیتا ہے بے سبب نہیں ہے۔ یہ عمل جسمانی نقصانات کے علاوہ جنسی لحاظ سے بھی انسان کو خراب کر دیتا ہے۔ یعنی رس دینے والے اندرونی غدودوں کو بیکار کر دیتا ہے۔ یہ غدود منی بناتے ہیں جو ہتھ لس کے باعث دھیرے دھیرے چھوٹے ہو کر چنے کے برابر رہ جاتے ہیں اور چونکہ اس صورت میں منی یعنی ماء الحیات یا آبِ زندگی نہیں بنا سکتے، انسان ہمیشہ کے لیے جنسی لذت سے محروم ہو جاتا ہے اور اگر اس صورت میں مکمل طور پر نامرد نہ بھی ہو تو قطعی طور پر دوسری جنسی کمزوریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اکثر دیکھا اور سنا گیا ہے کہ ان کی پیشاب کی جگہ خون آنے لگتا ہے۔
    جاننا چاہیئے کہ جن لوگوں کی ایسی حالت ہو جاتی ہے وہ چاہے جس قدر جوان ہوں موت کا خطرہ ان کی گھات میں رہتا ہے کیونکہ شہوت کے بغیر اور شہوت کا مزہ لیے بغیر ان کی منی برابر بہتی یا نکلتی رہتی ہے اور اس کی وجہ سے چلتے چلتے یکا یک گِر پڑتے ہیں اور بے ہوش ہو جاتے ہیں۔
    تہران کے پاگل خانے میں جا کر دیکھئے وہاں رہنے والے دس پاگلوں میں سے نو ہتھ لس کے عادی ہیں۔ یعنی منی خارج کرتے کرتے پاگل ہو گئے اور پاگل خانے میں ایک طرف آ پڑے کیونکہ ہتھ لس کا نامعقول اثر دماغی قوتوں پر زیادہ ہوتا ہے اور جب دماغی قویٰ بگڑ جاتے ہیں تو یہ مانی ہوئی بات ہے کہ پاگل پن پر نوبت پہنچے گی۔ بلامبالغہ سل کے دس مریضوں میں سے جو دارالصحت (سینے ٹوریم) میں سو رہے ہیں چار مریض ہتھ لس کی لت پڑنے کے باعث اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں۔ یہ محض دعویٰ نہیں بلکہ حقیقت ہے جس تک علماء اور اسکالر دسیوں سال کے تجربے کے بعد پہنچ پائے ہیں۔ (نوتوانبہائے جنسی ص ۴۸تا ۵۲)
    آج کی دُنیا کہتی ہے خوب کھاؤ لیکن کسی کام میں حد سے نہ بڑھو۔ طاقتور رہو تاکہ بیمار نہ پڑو۔ لیکن ہتھ لس کے عادی لوگوں کو بھوک نہیں لگتی جو خوب کھالیں اور وہ جنسی معاملات میں بھی غیر فطری طریقے سے حد سے تجاوز کرتے ہیں اس لیے مجبوراً کمزور ہوتے ہیں اور چونکہ کمزور ہوتے ہیں اس لیے ہر قسم کی بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان رکھتے ہیں۔
    اکثر دیکھا گیا ہے کہ بعض ہتھ لس کے عادی اس عمل میں افراط کی وجہ سے (Sadism)سے ملتی جلتی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور اس وقت ان کے جذبات کتے بلی کو دیکھ کر بھی بارنگیختہ ہو جاتے ہیں اور وہ فوراً جلق کرنے لگ جاتے ہیں۔ چونکہ کوئی آدمی پانچ چھ مہینے سے زیادہ جنسی قوت سے اس طرح لطف اندوز نہیں ہو سکتا اس لیے اس کے جنسی قویٰ بیکار ہو جاتے ہیں یا وہ نہایت دلخراش حالت میں اپنی موت سے جا ملتا ہے۔ (ناتوانی ہائے جنسی صفحات ۴۸تا ۵۴)
    ممکن ہے کہ بعض ہتھ لس میں مبتلا لوگ قوی جسم رکھنے یا اس کام میں نئے نئے مشغول ہونے کے باعث ابھی تک بیمار نہ پڑے ہوں اور انہیں اپنے ناپسندیدہ عمل کے نقصانات کا پتا نہ چلا ہو ہماری ان باتوں کو ہم نے ہتھ لس کے نقصانات کے تحت لکھی ہیں مبالغہ سمجھ کر دل میں سوچیں کہ اگر یہ حقیقت ہے تو ہم ابھی تک کیوں نہیں بیمار پڑے؟
    ان لوگوں کے جواب میں یہ کہنا ہے کہ اگر آج ہتھ لس کے نقصانات تم تک نہیں پہنچے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ تم طاقتور جسم کے مالک ہو یا یہ عمل تم نے نیا نیا شروع کیا ہے۔ ورنہ چند دن بعد یہ نقصانات تمہیں ضرور بالضرور لاحق ہوں گے۔ پھر ہم نے یہ دعویٰ بھی نہیں کیا کہ جس نے ایک ہفتے تک بھی یہ عمل کیا اس پر یہ تمام بیماریاں ایک دم حملہ آور ہو جائیں گی کیونکہ لوگوں کی اندرونی حالتوں میں بھی فرق ہوتا ہے۔ مثلاً ممکن ہے کہ جس کسی نے ایک مدت تک ہتھ لس کی ہو وہ پہلے مرحلے میں صرف اعصاب کی سستی کے خلل سے یا نظر کی کمزوری یا سر کے چکروں میں مبتلا ہو اور پھر ایک ایک کر کے باقری تمام بیماریاں اس تک پہنچیں۔ تو خلاصہ یہ ہے کہ ہتھ لس شرع کے لحاظ سے بھی عمومی لحاظ سے بھی ہر طرح حرام اور ناپسندیدہ فعل ہے

About Me

  • Basics
    Name
    Manzoor Ali Shah
    Gender
    Male
    Location
    Dubai, United Arab Emirates
  • About
    About me
    Hi, I am Manzoor Ali Shah and I born in a Muslim home in Pakistan. I am living in Dubai since last 3 years and I do job here in a Mobiles and Laptops company as a Salesman. I am 22 years old a sensitive boy. By the Grace of Almighty Allah(God) I am very happy and lucky that I born in a Islamic country and also live in an Islamic country. I am a religious person and also respect all other religions, but I always like to preach for the true and one religion Islam :) In the Holy Quran Allah Says "And whose words can be better than his, who calls (people) towards Allah, and performs good deeds. and says: 'I am one of those who submit to Allah!'"
  • Details
    Here for
    Need help for a problem
    Relationship status
    Single
    Sexuality
    Heterosexual/Straight
    Ethnicity
    Asian
    Education
    Secondary School
    Occupation
    Salesman
    Politics
    Central
    Religion
    Muslim
    Zodiac sign
    Don't know
  • Interests
    Hobbies
    Computer use, eat chocolate, playing football and many more
    Music
    Atif Aslam
    Sports
    Football

Statistics

Total Posts
Visitor Messages
Projects
Helpful Postings
General Information
  • Last Activity: February 8th 2015 03:32 PM
  • Join Date: February 8th 2015
  • Referrals: 0

Experience

Experience
Experience
  • Points: 5,257
  • Level: 10
  • Points: 5,257, Level: 10 Points: 5,257, Level: 10 Points: 5,257, Level: 10
  • Level up: 71%
  • Points needed: 293
  • Level up: 71% - 293 Points needed Level up: 71% Level up: 71% - 293 Points needed
Points for user
  • Points for User: 5,258
  • Per day: 5,085
  • Visitormessages: 3
  • Filled profile: 170

All material copyright ©1998-2024, TeenHelp.
Terms | Legal | Privacy | Conduct | Complaints | Mobile

Powered by vBulletin®.
Copyright ©2000-2024, Jelsoft Enterprises Ltd.
Search engine optimization by vBSEO.
Theme developed in association with vBStyles.